• جوہر کی ساخت
  • دنیا کی ہر وہ چیز جو جگہ گھیرتی ہے اور کمیت رکھتی ہے۔ مادہ کہلاتی ہے۔
  • مادہ ذرات سے ملکر بنتا ہے۔
  • ذرات کا ایسا آخری حصہ جو نا قا بل تقسیم ہو ،وہ جوہر کہلاتا ہے۔
  • جوہر میں ذیلی ذرات الکٹران،پروٹان اور نیوٹران  پائے جاتے ہیں۔
  • الکٹران مرکزے کے باہر گردش کرتے رہتے ہیں۔
  • پروٹان اور نیوٹران مرکزے کے اندر رہتے ہیں۔
  • قوس قزح میں سات(7) رنگ پائے جاتے ہیں۔
  • بنفشی’ نیلگوں’نیلا’سبز’زرد’نارنجی’سرخ
  • ہر رنگ کی حدت ایک نقطہ سے دوسرے نقطہ تک مختلف ہوتی ہے۔
  • جب کوئی جسم ارتعاش کرنے لگتا ہے توآواز کی موجیں پیداہوتی ہیں۔
  • جب کوئی برقی بار ارتعاش کرنے لگتا ہے تو برقی مقناطیسی موجیں پیدا ہوتی ہیں۔
  • مرتعش برقی بار’ برقی میدان میں تبدیلی پیدا کرتا ہے۔
  • برقی میدان میں واقع ہونے والی  یہہ تبدیلی مقناطیسی میدان میں بھی تبدیلی پیدا کرتی ہے۔
  • پیدا شدہ برقی   میدان اور مقناطیسی میدان ایک دوسرے کے علیٰ القوئم  یعنیٰ زاویہ قائمہ بناتے ہیں۔
  • مرئی روشنی ایک برقی مقناطیسی موج ہے۔
  • روشنی کی رفتار   3×108 m/s ہے۔
  • خلاء میں سفر کرنے والی برقی مقناطیسی توانائی کی خصوصیت  سمندری موجوں کی طرح ہوتی ہے۔
  • برقی مقناطیسی توانائی میں بھی طولِ موج  l اور تعدد کے حامل ہوتے ہیں۔
  • دو متصلہ فراز  یا نشیب کے اعظم ترین نقاط کا درمیانی فاصلہ طولِ موج l  کہلاتا ہے۔
  • اکائی وقت میں کسی بھی نقطہ سے گزرنے والی موجوں کی تعداد کو تعدد   u  کہتے ہیں۔
  • تعدد کو 1/S   اکائیوں میں ظاہر کرتے ہیں۔
  • طول موج    λ
  • تعدد      ν
  • رفتارc      
  • C=νλ
  •  تعدد کے اضافہ سے طول موج میں کمی ہوتی ہے۔
  • طول موج اور تعدد کا رشتہ آفاقی ہے۔یہہ کسی بھی موجوں پر کیا جا سکتا ہے۔
  • برقی مقناطیسی موجوں میں مختلف اقسام کے تعدد  کی موجیں پائے جاتے ہیں۔
  • برقی مقناطیسی موجوں (مرئی طیف ‘زیریں سرخ شعاعیں اور بالائے بنفشی شعاعوں کا اجماع )کے تعدد کا یہہ مکمل احاطہ برقی  مقناطیسی طیف کہلاتا ہے۔
  • مرئی طیف کی ایک بہترین مثال قوس قزح ہے۔
  •  قوس قزح میں پائے جانے والے ہر رنگ کا طول موج مختلف ہوتا ہے۔
  • سرخ رنگ کا طول موج سب سے زیادہ  ہوتا ہے۔
  • بنفشی رنگ کا طول موج سب سے کم ہوتا ہے۔
  • سادہ آنکھ سے نظر آنے والے رنگوں کوپٹّی کو   مرئی طیف کہتے ہیں۔جوسرخ رنگ سے بنفشی رنگ  تک ہوتی ہے۔
  • لوہے کی سلاخ کو گرم کرنے پر حراری توانائی نور کی شکل میں خارج ہوتی ہے۔
  • لوہے کی سلاخ سرخ رنگ’ نارنجی ‘ زرد’ نیلے رنگ میں تبدیل ہوتی جائےگی۔
  • اعظم ترین درجہ حرارت حاصل کرنے پر لوہے  کی سلاخ سفید رنگ میں تبدیل ہو جائے گی۔
  • جب حرارت زیادہ ہوجائے  تو ایک سے زیادہ رنگ بھی خارج ہوتے ہیں۔ حرارت کی حدت بڑھنے کی وجہ سے سرخ  رنگ نظر آنے لگتا ہے۔
  • میکس پلانکس کے نظریہ کے بموجب توانائی کا اشعاع  hu   کا حاصل ضرب ہوتا ہے۔
  • اشعاع کا انجذاب یا اخراج کا تعدد u =
  • h=plank’s contant =6.626×10-34Js