محکمہء موسمیا ت مختلف آلات کے ذریعہ اطلاعات کو حاصل کرکے ان کی بنیاد پر موسم میں ہونے والی تبدیلیوں کی پیش قیاسی کرتا ہے۔
موسم کے اجزاء ہوا میں رطوبت کی مقدار’ تپش’ طلوعآفتاب اور غروب آفتاب ‘ بارش ‘ ہوا کی رفتار ہیں۔
سکس نامی سائنسداں نے اعظم ترین’ اقل ترین تپش پیماء کو ایجاد کیا۔اس کو تپش پیماء بھی کہتے ہیں۔
اس میں” U” شکل کی ایک شیشہ کی نلی پائی جاتی ہے ۔جس کے ایک جانب استوانہ نما جوف (A) اور دوسری جانب کروی جوف (B) جس میں الکوحل پایا جاتا ہے۔اور “U” نما نلی میں پارہ لگا ہوتا ہے۔
بارش کے بعد زمین کی نمی کی بنیاد پر بارش کی مقدار کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔جسے “پدنو”
بارش کی پیمائش کے لئے ” رین گیج” یا باراں پیماء کا استعمال کرتے ہیں۔ جسے “Udomater” یا “Pulvinometer” یا “Authrometer “کہا جاتا ہے۔
بارش کی پیمائش سنٹی میٹر یا ملی میٹر میں ظاہر کی جاتی ہے۔
بارش ہونے پر منانے والے جشن کو “Crop Festival” کہتے ہیں۔
موسم گرما میں صبح اورشام کے وقت جب ٹھنڈی ہوائیں چلتی ہیں اس کو بادِ صرصر ( تیز ہوا) کہتے ہیں۔
باد پیماء کی مدد سے ہوا کے رخ اور رفتار معلوم کرسکتے ہیں۔
تپش پیماء کے ذریعہ کسی مقام کی تپش کی پیمائش کی جاتی ہے۔
جب پانی کو گرم کیا جاتا ہے تو پانی بخارات میں تبدیل ہوتا ہے۔ اس عمل کو عمل تبخیر کہتے ہیں۔
ہوا میں پائی جانے والی نمی کی مقدارکو اس مقام کی رطوبت کہتے ہیں۔
استوائی خطہ بہت زیادہ گرم اور قطبی خطے بہت زیادہ سرد ہوتے ہیں۔
کسی علاقہ میں ہر سال وقفہ وقفہ سے دہرائی جانے والی موسمی تبدیلیاں اس علاقہ کی” آب وہوا “کہلاتی ہیں۔
کسی علاقہ میں طویل عرصہ یعنی تقریباً 25 سال تک وقوع پذیر موسمی حالات کو اس علاقہ کی “آب و ہوا” کہتےہیں۔
ہمارے ملک کی آب وہوا کا مطالعہ ہندستانی موسم محکمہ موسمیات “INDIAN METROLOGICAL DEPARTMENT “ کرتا ہے۔
موسم ہماری زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
ہوا میں موجاد آبی بخارات کی مقدار رطوبت “Humidity “کہلاتی ہے۔
رطوبت کی پیمائش ہائیڈرو میٹر “ Hydro Meter”سے کی جاتی ہے۔
25 سال تک موسم کے مطالعہ کے بعد کسی مقام کے آبوہوا کے بارے میں رائے قائم کی جا سکتی ہے۔