تلخیص کیا ہے؟

تلخیص عربی زبان کا لفظ ہے ۔ جس کے معنی ہیں: خالص پن ، نچوڑ، کانٹ چھانٹ ، بے میل، خلاصہ ۔۔ تلخیص کو انگریزی اصطلاح میں ” precis ” کہتے ہیں۔

اردو ادب کے اندر یہ ایک نمایاں اصطلاح ہے۔ جس کے حوالے سے 10 نمبروں پر مشتمل سوال انٹر لیول پارٹ ون کے امتحانات میں شامل ہوتا ہے ۔

بحثیت معلم اردو یہ سوال طلباء کو سمجھانے کے لیے مندرجہ ذیل تمام باتوں کا علم ہونا بے حد ضروری ہے۔

🖋️ اہمیت: 

آجکل جس قدر مصروفیات ہیں اور ہر کوئی جلدی میں ہے۔ تو ایسے میں ہرکوئی چاہتا ہے کہ اگلا بندہ جلد از جلد اپنی بات مکمل کرے اور اصل بات سامنے آئے ۔ اس لیے تلخیص نگاری بہت اہمیت رکھتی ہے ۔ مزید یہ کہ مختصر اور جامع بات سے آپکی گفتگو میں وزن پیدا ہوتا ہے ۔ وقت کا ضیاع نہیں ہوتا ہے۔ سامنے والا بوریت کا شکار نہیں ہوتا ہے۔وغیرہ۔

◀️◀️ اس سوال کو صحیح طریقے سے حل کرنے کے لیے جن اصولوں و ضوابط کو جاننا ضروری ہے۔ وہ مندرجہ ذیل ہیں:۔

⭐ تلخیص کے لیے پہلا مرحلہ عنوان مختص کرنا ہوتا ہے ۔ عنوان اصل اقتباس کا ماحصل یعنی نچوڑ ہوتا ہے ۔ اسے مختصر اور جامع ہونا چاہیے ۔طویل، بے وزن اور ڈھیلے ڈھالے عنوان سے گریز کریں۔ اسفہامیہ یا سوالیہ انداز کا عنوان بھی نہیں ہونا چاہیے۔ 

⭐ تلخیص تشریح کے برعکس ہوتی ہے۔ اس میں اپنی طرف سے کوئی لفظ شامل نہیں کرنا چاہیے۔ جیسے شاعر کے بقول یا مصنف کے مطابق۔وغیرہ۔

⭐ اصل عبارت میں شامل واوین،قوسین اور دیگر رموز اوقاف کو بھی تلخیص میں شامل نہیں کرنا چاہیے۔

⭐ تلخیص اصل عبارت کے مقابلے میں ایک تہائی یعنی تیسرا حصہ ہوتی ہے۔ اگر اصل عبارت تین جملوں پر مشتمل ہو، تو اس عبارت کی تلخیص ایک جملے پر واقع ہو گی ۔ یا پھر کل الفاظ شمار کر لیں ۔ پھر ان الفاظ کو تین پر تقسیم کر کے جتنے الفاظ بنیں گے ، اتنی ہی تلخیص ہونی چاہیے۔ دو چار الفاظ اوپر نیچے ہو جائیں، تو کچھ مضائقہ نہیں۔

⭐ تلخیص کے لیے اصل عبارت پر کم سے کم انحصار کرنا چاہیے۔ اس ضمن میں متعلقہ اقتباس کو تین چار بار غور سے پڑھ کر اہم نکات کو علحیدہ کر لینا چاہیے۔ اور پھر انہی کی مدد سے تلخیص کرنی چاہیے۔ایسا نہ ہو کہ آدمی ڈیڑھ سو الفاظ کے اقتباس میں سے پہلے پچاس یا آخری پچاس الفاظ کا انتخاب کر لے اور باقی الفاظ چھوڑ دے۔ 

⭐ تلخیص کسی عبارت کے مجموعی مفہوم کی ہوتی ہے۔

⭐ تلخیص کی عبارت میں تسلسل اور ربط کا ہونا انتہائی ضروری ہے ۔

                                 🌻 مثال 🌻

اقتباس: 

اس نے گہرے نیلے رنگ کی ایک لمبی سی جیکٹ پہنی ہوئی تھی۔ جس پر سنہری بٹن لگے ہوئے تھے ۔وہ ایک ہاتھ میں کھانے کا ڈبا تھامے، اور دوسرا ہاتھ جیکٹ کی جیب میں ڈالے آہستہ آہستہ چل رہا تھا۔ 

عنوان: وضع قطع  

تلخیص:

 

وہ ایک ہاتھ میں کھانے کا ڈبا تھامے اور دوسرا ہاتھ جیکٹ کی جیب میں ڈالے چل رہا تھا۔