زندہ اجسام کے مردہ باقیات جو ہوا کی غیر موجودگی میں دفن ہوجاتے ہیں ‘کئی ملین سالوں بعد رکازی ایندھن میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔
خام تیل سے اس کے اجزاء کو علحدہ کرنا کسری کشید کہلاتا ہے۔
پٹرولیم کی کسری کشید سے پٹرولیم گیس’ پٹرول’ کیروسین’ پیرافن موم، چکنائی والے تیل وغیرہ حاصل کئے جاتے ہیں۔
پلانکٹن اجسام کے مردہ باقیات سے پٹرول بنتا ہے۔
سائنس کی وہ شاخ جو اشیاء سے متعلق کام کرتی ہے MATERIAL SCIENCE کہلاتی ہے۔
ہوا ایک اہم قدرتی وسیلہ ہے’باد بان اور سمندری کشتیاں ہوا کی طاقت کو کم از کم 5500 سا ل اے استعمال کرتے آرہے ہیں۔
نمک بنانے ‘مکئی کو پیسنے اور سمندر سے پانی نکالنے کے لئے پن چکی استعمال ہوتی تھی۔
لکڑی درختوں سے حاصل ہوتی ہے جبکہ لوہا اور تانبہ ‘اس کی کچدھاتوں سے حاصل ہوتا ہے۔
ریت اور دیگر اشیاء کو پگھلاکر تیزی سے ٹھنڈا کرکے شیشہ کو تیار کیا جاتا ہے۔
پٹروکیمیکل کے ذریعہ پلاسٹک کو تیار کیاجاتا ہے۔
متعلقہ کچدھاتوں کے ذریعہ ‘دھاتوں کو تیار کیا جاتا ہے۔
پٹروکیمیکلس پٹرولیم اور قدرتی گیس سے حاصل ہوتی ہے۔
مٹی’ پانی’ ہوا اور پٹرول وغیرہ قدرتی وسائل کہلاتے ہیں۔
تیل کی صنعت میں پٹرولیم کی پیمائش کے لئے “بیارل ” کو اکائی ماناجاتا ہے۔
ایک بیارل 159 لیٹر کے مساوی ہوتا ہے۔
حیاتیاتی ڈیزل دراصل نباتی تیل اور حیوانی چربی سے تیار کیاجاتا ہے۔
فضائی آلودگی ‘گرین ہاؤز اثر’ عالمی حدت جیسے مضر اثرات رکازی ایندھن کےبکثرت استعمال سے ہوتے ہیں۔
فیکٹریوں میں استعمال ہونے والا کوئلہ دراصل کوئلے کی کان سے نکالا جاتا ہے جومعدنی کوئلہ بھی کہلاتا ہے۔
گھریلو استعمال میں آنے والا کوئلہ چارکول کہلاتا ہے۔
کوئلے کے استعمال سے تھرمل پاؤر پلانٹس میں بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔
قدرتی وسائل کو ختم ہونے والے اور نہ ختم ہونے والے وسائل میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
ناقابل تجدید(رکازی ایندھن) :- ختم ہونے والے ذرائع جیسے کوئلہ’ پٹرولیم ‘لکڑی ‘قدرتی گیس وغیرہ
قابل تجدید(غیر رکازی ایندھن) :-ختم نہ ہونے والے ذرائع جیسے ہوا’ پانی’ شمسی توانائی وغیرہ
قدرتی گیس CNG (Compressed Natural Gas) ایک اہم ایندھن ہے۔
قدرتی گیس غیر مسامدار چٹانوں Impervious Rocks کے درمیان پئی جاتی ہے۔
پٹرولیم جو ایک ہےمرکب ہے جس سے کشید کیا ہوا پہلا مادہ کیروسین ہے۔
کوئلے کو ہوا کی موجوگی میں جلایا جاتا ہے تو یہہ جل کر کاربن ڈئی آکسائیڈ CO2 پیدا کرتا ہے۔
کوئلے کو پراسسنگ کرکے چند مفید اشیاء جےسے جھانواں کوئلہ’ کول تار اور کول گیس حاصل کئے جاتے ہیں۔
جھانواں کوئلہ (COKE) کابن کی خاص شکل ہے اور یہہ سخت ‘ مسامدار اور قلمی ہوتا ہے
COKE اسٹیل کی تیاری اور دھاتوں کی تخلیص کے لئے استعمال کیاجاتا ہے۔
کول تار جو ایک سیاہ رنگ کا گاڑھا مادہ ہوتا ہے اور یہہ تقریباً 200 اشیاء کا آمیزہ ہوتا ہے۔
کول تار سے حاصل ہونے والے محاصلات کو مصنوعی ڈائی’ ادویات ‘دھماکو اشیاء’ عطریات ‘پلاسٹک’ پینٹ اور چھتوں کی اشیاء بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
نیفتھلین جو کیڑے مکوڑے بھگانے کے لئے استعمال ہوتا ہے ‘اس میں بھی کول تار استعمال ہوتا ہے۔
جب اعلی معیاری کوئلے کو گرم کیا جا تا ہے تو خارج ہونے والی گیس جلتی ہے۔
مائع سونا ‘( Liquid Petroleum) پٹرولیم کو کہا جاتا ہے۔
پٹروکیمیکلس مصفحی’ ریشے ( پالیسٹر’ نائیلان ‘اکریلک)’پالی تھین بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔
پلاسٹک ٹیوب’باسکٹ ذخیرہ اندوزی کے ڈبےّزرعی آلات’ فرٹیلائزرس کی تیاری میں پٹروکیمیکلس استعمال ہوتے ہیں جو کہ زراعت کے شعبے میں کام آتے ہیں ۔
صنعتی شعبے میں استعمال ہونے والے کاریں ‘موٹر کشتیاں’ مواصلاتی آلات ‘تعمیری اشیاء’ کاغذکی صنعت ‘ بیلٹ اور فیتے ٹائرس وغیرہ بھی پٹرو کیمیکلس سے تیار کئے جاتے ہیں۔
گھریلو اور دیگر شعبوں میں استعمال ہونے والے طبعی آلات ‘گھریلو استعمال کی اشیاء جیسے کپڑے’موزے’ فرنیچر’ پینٹ’ دھونے کے سیال ‘ سڑک’ ریشے ‘ کاسمٹک’ ادویات’پالشنگ محلول غیرہ بھی پٹروکیمیکلس سے بنا ئے جاتے ہیں۔
پٹرولیم کو ہائیڈرو کاربن بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں زیادہ تر ہائیڈروجن اور کاربن پائے جا تے ہیں۔
قدرتی گیس کے متبادلات — زیر زمین کول گیس ‘ کول بیڈ میتھن (COAL BED METHANE ) اور گیسی ہائیڈریٹس وغیرہ
کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس ‘پار سلینیم اور آرسینک جیسے عناصر کا اخراج کرتے ہیں جو انسانی صحت اور ماحول کے لئے مضررساں ہیں۔