ہمارے اطراف واکناف۔ مادہ(Matter  Around Us)

دنیا کی ہر وہ چیز جو کمیت رکھتی ہے اور جگہ گھیرتی ہےمادہ (MATTER)کہلاتی ہے۔ 

مادہ ذرات سے مل کر بناہوا ہوتا ہے۔ 

مادہ تین حالتوں میں پایا جاتاہے۔ 

ٹھوس؛ مائع؛ اور گیس

مائعات اور گیسوں کو سیال (FLUIDS) کہا جا تا ہے۔ 

ٹھوس:

ٹھوس کے ذرات بہت قریب قریب ہو تے ہیں۔ انکے درمیان جگہ نہیں ہوتی ہے۔ذرات کے درمیان کشش زیادہ ہوتی ہے۔ ٹھوس اشیاء کی اپنی ایک شکل ہوتی ہے۔ 

مائع

:مائع میں ذرات تھوڑی دور ہوتے ہیں۔ ذرات کے درمیان جگہ ہوتی ہے۔ مائعات کے ذرات میں ٹھوس کے مقابل کشش کم ہوتی ہے۔ مائعات کی اپنی کوئی شکل نہیں ہوتی ہے یہ جس برتن میں ڈالیں اس برتن کی شکل اختیار کرتے ہیں۔

گیس:

گیسوں میں ذرات بہت دور دور ہوتے ہیں۔ ذرات کے درمیان بہت زیادہ جگہ ہوتی ہے۔ ذرات میں کشش بہت کمزور ہوتی ہے۔ 

ان کی کوئی شکل نہیں ہوتی ہے اور یہ دکھائی نہیں دیتیں۔ 

گیسوں میں ذرات کی چال بہت تیز ہوتی ہے۔

نفوذ پزیری (DIFFUSION) :

خو شبو کے بخارات؛ دھواں اور ہوا ا یک مقام سے دوسرے مقام کو حرکت کرنا “نفوذ پوری ” کہلاتا ہے۔ 

ٹھو س؛ مائعات اور گیسس مائعات میں نفوذ کر جاتے ہیں۔ 

مائعات کی نفوذ پزی کی شرح’ٹھوس اجسام سے بہت زیادہ ہوتی ہے۔۔ 

گیسس گیسوں اور مائعات میں نفوذ پزیر ہوتے ہیں۔ 

گیسوں میں نفوذ پزیر ی کی شرح ٹھوس اور مائعات کی بہ نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ 

آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ نہ صرف نفوذ پزیر ی کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ پانی میں آسانی سے حل ہو جاتی ہے۔

نفوذ پزیری اس وقت ممکن ہے جبکہ مادے میں ذرات مسلسل حرکت میں  ہوں۔

نفوذ پزیری۔۔۔۔۔۔گیسس >مائعات >ٹھوس 

گیسوں میں نفوذ پزیری کی شرح زیادہ ہونے کے دو وجوہات ہیں۔

(1)گیسوں میں ذرات کی چال بہت زیادہ ہوتی ہے۔

(2)گیسوں میں ذرات کے درمیان بہت جگہ ہوتی ہے۔

ایجاذپذیری(COMPRESSIBILITY):

دباؤ  کے ذریعے  کسی بھی مادہ کے حجم کوکم کرنا “ایجاد پزیری “کہلاتا ہے ۔

ٹھوس میں  ایجاذ پزیری  نہیں ہوتی ہے 

گیسوں میں  ایجاذ پذیری کی صلاحیت  زیادہ  ہوتی ہے بہ نسبت  مائعات کے۔