چند قدرتی مظاہر

  1. قدرتی مظاہر جیسے بجلی کا چمکنا’ زلزلہ’ طوفان’آندھی’ سونامی’ وغیرہ ہیں۔

بجلی کا چمکنا ایک برقی چنگاری ہے۔

  1. 1752ء میں امریکی سائنس داں بنجامن فرینکلن نے بتایا کہ کپڑوں میں پیدا ہونے والی بجلی اور چنگاری ایک جیسے مظاہر ہیں۔
  2. رگڑ کے ذریعہ اشیاء پر برقی بار پیدا ہوتا ہے۔ان اشیاء کو برقی بار دار اشیاء کہتے ہیں۔
  3. برقی بار دو قسم کے ہوتے ہیں مثبت اور منفی
  4. ایک جیسے برقی بار ایک دوسرے کو دفع کرتے ہیں اور مخلف با ایک دوسرے کو کشش کرتے ہیں۔
  5. رگڑ سے حاصل ہونے والا برقی بار کو “سکونی بار” کہتے ہیں۔
  6. جب برقی بار حرکت کرتے ہیں تب وہ برقی رو بناتے ہیں۔
  7. کسی بھی شئے پر برقی بار کی موجودگی کو جانچنے کے لئے آلہ کو “برق نما Electroscope  ” کہتے ہیں۔
  8. برق نما میں پہلے سونے کی پرت کو استعمال کیا جاتا ہے۔
  9. برقی بار دار شئے سے برقی بار کے زمین میں منتقل ہونے کے عمل کو ارتھنگ Earthing کہتے ہیں۔
  10. عمارتوں میں برقی رو خارج ہونے کی صورت میں برقی جھٹکے سے محفوظ رکھنے کے لئے ارتھنگ  Earthing کی جاتی ہے۔
  11. رگڑ کے ذریعہ برقی بار بننے کے طریقے سے بجلی چمکنے کی تشریح ممکن ہے۔
  12. ہوا ایک خراب موصل برق ہے۔
  13. ہوا کے ذرات سے رگڑ کی وجہہ سے ہوا میں تیرتے ہوئے بادلوں کی سطح پر برقی بار جمع ہوتے ہیں۔
  14. جیسے جیسے بادلوں کی سطح بڑی ہوتی جاتی ہے ویسے برقی بار کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
  15. دو بادلوں کی سطحوں کی رگڑ کی وجہہ منفی اور مثبت برقی باروں کے درمیان اخراج عمل میں  آتا ہے۔ جسکی وجہہ سے ایک  باریک لکیر کی شکل میں چمک اور آواز پیدا ہوتی ہے۔ اسی کو ہم “بجلی” کہتے ہیں۔ اور اس عمل کو برقی اخراج کہتے ہیں۔

برق وباراں کے دوران محفوظ جگہ:-

  • کم بلندی والے مکانات یا عمارات
  • اگر آپ موٹر یا بس میں سفر کر رہے ہوں تو اس کے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں۔
  • اگر جنگل میں ہو ں تو کم بلندی والے درختوں کے نیچے ٹہر جانا زیادہ محفوظ ہوتی ہے۔

برق وباراں کے دوران  غیر محفوظ جگہ:-

  • کھلے مقام پر سفر کرنا یا کھڑے رہنا۔
  • کسی لانبے درخت کے نیچے کھڑے رہنا۔
  • ایسی بلند عمارتیں جس میں بجلی کش Earthing  غیر موجود ہو۔
  • کسی برقی کھمبے یا ٹیلیفون کے کھمبے کے قریب ٹہرنا۔
  • کسی فون پر بات چیت کرتے رہنا۔
  • برقی آلات جیسے ٹی۔وی یا کمپیوٹر کا استعمال کرنا۔
  • بجلی کش ایک ایسی ترکیب ہے جس کے عمارتوں کو بجلی کے اثرات سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
  • زلزلہ ایک قدرتی مظہر ہے جو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچاتا ہے۔
  • زمین کے مختصر وقت کے لئے اچانک تھرتھرانے یا حرکت کرنے کو زلزلہ کہتے ہیں۔
  • زمین کے اندر گہرائیوں میں اسکی پرتوں میں خلل ہونے سے زلزلے قووع پذیر ہوتے ہیں ۔
  • ہندوستان میں 8/ اکٹوبر 2005ء کو شمالی کشمیر کے یوری اور تنگدھار علاقہ میں ایک بڑا زلزلہ آیا تھا۔
  • 26/ جنوری 2001 ء کو گجرات کے ضلع ببھوج میں ایک زلزلہ وقوع پذیر ہوا تھا۔
  • زلزلوں کی وجہ سے طوفان’ زمین کا کھسکنا اور سونامی واقع ہوتے ہیں۔
  • زلزلہ لی پیش قیاسی ممکن نہیں۔
  • زمین کی اندرونی پرتوں میں خلل کی وجہہ سے زلزلہ آتے ہیں۔
  • زمین کی اوپری پرت قشرہ ارض کہلاتی ہے۔
  • زمین ‘قشرہ ارض ¬ میانٹل¬ بیرونی کور ¬ اندرونی کور’ پرتوں پر مشتمل ہوتی ہے۔
  • زمین کی بیرونی تہہ کئی حصوں پر مشتمل ہوتی ہے ان حصوں کو پلیٹ کہتے ہیں۔
  • ان پلیٹس کی حرکت کی وجہہ سے زلزلہ واقع ہوتا ہے۔
  • وہ مقامات جو پلیٹ کے کناروں پر ہوتے ہیں۔ weak zones/fault zones/sesmic zones کہلاتے ہیں۔
  • ماہر ارضیات زلزلہ کی پیما ئشات کے لئے دو آلے استعمال کرتے ہیں

 (1) زلزلہ شناس Seismograph

(2) زلزلہ پیماء Sesi Scope

  • زلزلہ پیماء سے زلزہ کا وقت دوران کا پتہ چلتا ہے۔
  • زلزلہ کی شدت کو “رچر اسکیل” پر بتا یاجا سکتا ہے۔
  • تباہ کن زلزلہ کی پیمائش 7 یااس سے زیادہ ہوتی ہے ۔
  • زلزلہ کی وجہہ سے آتش فشاں کا پھٹنا ‘ شہاب ثاقب کا زمین سے ٹکرانا یا زیر زمین نیو کلیر دھماکے سے بھی زلزلے رونما ہو سکتے ہیں۔
  • زلزلہ کے جھٹکے زمین کی سطح پر لہریں پیدا کرتے ہیں ان لہروں کو سسمک موجیں کہتے ہیں اور ان کو سسمو گراف سے ناپاجاتا ہے۔
  • Movement Magnetic Scale کے ذریعہ زلزلہ کی شدت کی پیمائش کی جا تی ہے۔
  • CBRI(Central Building of Research Institute) نے زلزلہ مزاحم عمارتیں تعمیر کرنے کت اصول پیش کئے ہیں۔