آواز                                  

  • مرتعش اجسام آواز پیدا کرتے ہیں۔
  • آواز کسی واسطے کے ذریعہ سفر کرتی ہے۔
  • آواز میں توانائی ہوتی ہے۔(میکانیکی توانائی)
  • آواز ہوا کے ذریعہ سفر کرتے ہوئے ہمارے کانوں میں سننے کا احساس پیدا کرتی ہے۔
  • دوشاخہ آواز پیدا کرنے کا ایک صوتی آلہ (ACOUSTIC RESONATOR)ہے۔
  • دوشاخہ کا تعدد شاخوں کی لمبائی پر منحصر ہوتا ہے۔
  • دوشاخہ’موسیقی کے آلات میں آواز کے امتعداد کی جانچ کے لئے استعمال ہوتا ہے۔اس طریقہ کار کو1711ء میں سب سے پہلے ایک برطانوی موسیقار جان شور (JOHN SHORE )نے پیش کیا۔
  • آواز واسطے میں موجوں کی شکل میں سفر کرتی ہے۔
  • جس مادے میں یا جس شئے کو وسیلہ بنا کر آواز آگے بڑھتی ہے،اس کو واسطہ (MEDIUM)کہتے ہیں۔
  • جب آواز کا وسیلہ ارتعاش کرتا ہے تو یہہ ارتعاش آس پاس کے واسطے میں خلل پیدا کرتا ہے۔
  • لچھے میں جب خلل پیدا کی جاتی ہے تو لچھے کا کوئی حصہ آگے منتقل نہیں ہوتاہے’صرف خلل ہی سفر کرتا ہے۔یعنی لچھے میں موج منتقل ہوتی ہے۔
  • اگر واسطے کے ذرات موج کی سمت میں حرکت کرتے ہوں تو ایسی موج کو طولی موج (LONGITUDINAL WAVE)کہتے ہیں۔
  • اگر واسطے کے ذرات موج کی سمت سے عموداً حرکت کرتے ہوں تو اس طرح کی موج کو عرضی موج کہا جا ئے گا۔
  • طولی موج سے واسطے کی کثافت بدلتی ہےجبکہ عرضی موج کے سبب واسطے کی ہیئت بدلتی ہے۔
  • آواز کی موجیں طولی ہوتی ہیں۔
  • موج کی فطرت کی تشریح کے لئے چار مقداریں اہم رول ادا کرتی ہیں۔

یہہ مقداریں طول موج’ حیطہ ارتعاش’تعداد اور موج کی رفتار ہیں۔

  • تکثیف وہ مقامات ہوں گے جہاں پر کثافت کے علاوہ دباؤ بھی زیادہ ہوگا۔
  • تلطیف وہ مقامات ہے جہاں کثافت کے علاوہ دباؤبھی کم ہوگا۔
  • کثافت اور فاصلے کی ترسیم میں ترسیم کی انتہا فراز اور ترسیم کا زیریں ترین مقام نشیب کہلائےگا۔
  • دو متصلہ تلطیفوں یا تکثیفوں کے درمیان کا فاصلہ طول موج کہلاتاہے۔  طول موج کو یونانی حروف” l ” (Lambda)سے ظاہر کیا جاتا ہے۔
  • طول موج کی Iنظام میں اکائی  میٹر (m)  ہوگی۔
  • ذرہ کے اوسط سے دونوں جانب اعظم ترین خلل کو موج کا حیطہ ارتعاش (Amplitude)کہتے ہیں۔اس کو”A

“ سے ظاہر کیا جاتا ہے۔

حیطہ کی تعریف کی اصطلاحیں حیطہ کی اکائیاں
کثافت Kg/m3
دباؤ پاسکل pascal
نقل مکان میٹرm
  • واسطے کی کثافت کے ایک مکمل اہتزاز کے لئے درکار وقت کو وقت دوران کہا جاتا ہے۔ اسے T  سے ظاہر کیا جاتا ہے۔
  • SI نظام میں وقت کی اکائی سکنڈ ہے۔
  • اکائی وقت میں کسی مقام پر واسطے کی کثافت کے اہتزات کی تعداد اکائی وقت میں تعدد (Frequency ) کہتے ہیں۔تعدد کو یونانی حروف نیو  u  سے ظاہر کیا جاتا ہے۔
  • نظام میں تعدد کی اکائی ہرٹز hertz  (Hz) کہلاتی ہے۔
  • یہ اکائی Heinrich Rudolph Hertz کی یادگار میں موسوم کی گئی ہے۔
  • موج کی حرکت کے دوران کسی نقطے پر جیسے تکثیف یا تلطیف ‘اکائی وقت میں طئے کردہ فاصلہ آواز کی رفتار کہلاتا ہے۔
  • آواز کی رفتار = تعدد   × طول موج
  • آواز کی رفتار واسطے کے درجہ حرارت اور اس کی طبعی خصو صیات پر منحصر ہوتی ہے لیکن اگرواسطے کے طبعی حالات مستقل ہوں تو کسی واسطے میں تمام تعددوں کے لئے آواز کی رفتار مستقل ہوگی۔
  • آواز کی رفتار مختلف مادوں میں مختلف ہوتی ہے۔
  • آواز کی رفتار ہوا کے مقابلہ میں مائعات اور غیر مسامی ٹھاس اجسام میں ہوا کے مقابل زیادہ ہوتی ہے۔
  • ہوا کے مقابلہ میں آواز کی رفتار پانی میں 4.3 گنی زیادہ ہوتی ہے۔
  • پانی میں اس کی رفتار m/s 1484 اور فولاد میں ہوا کی رفتار کا 15 گنا یعنی m/s 5120 ہوتی ہے۔ یہ آنکڑے C 200 پر درج کئے گئے۔ C 200 پر خشک ہوا میں آواز کی رفتار2 میٹر فی سکنڈ ہوتی ہے۔ یہ رفتار 1236 کلو میٹر فی گھنٹہ یا ایک کلو میٹر فی 3 سکنڈ کے مساوی ہوتی ہے۔
  • بجلی کی چمک اور گرج میں 3 سکنڈ کی تاخیر ہوتی ہے۔
  • جب کوئی جسم ہوا میں آواز کی رفتار سے بھی تیز دوڑتا ہے تو یہ رفتار سوپر سانک  Super Sonic رفتار کہلاتی ہے۔مثلاً  جیٹ طیارہ اور بندوق کی گولیاں
  • جب آواز کا کوئی منبع آواز کی رفتار سے بھی تیز حرکت کرتا ہے ہوتو ہوا میں شاک موجیں Shock Waves پیدا ہوتی ہیں ۔یہ موجیں غیر معمولی توانائی رکھتی ہیں ان موجوں سے بہت تیز اور بھیانک آواز پیدا ہوتی ہے جسے   Sonic Boom کہا جاتا ہے۔
  • آوازیں دو قسم کی ہوتی ہیں۔ (1) شور (2) موسیقی
  • ایسی آواز کانوں پر جس کا خوشگوار ہوتا ہے۔ موسیقی کی آواز کہلاتی ہے۔
  • ایسی آواز جو نا خوشگوار اثر چھوڑتی ہے’ شور کہلاتی ہے۔
  • تین خصوصیات ایسی ہیں جن ہم موسیقی کی آواز اور شور میں فرق کرسکتے ہیں۔ وہ یہ ہیں (1) امتداد (2) بلندی (3) کوالٹی
  • امتداد آواز کی وہ خصوصیت ہے جس سے ہم چبھتی ہوئی آواز اور بھونڈی یا کرخت آواز کے درمیان فرق محسوس کرتے ہیں۔
  • آواز کی حدت میں تبدیلی’ بلندی کہا جاتا ہے۔
  • آواز کی بلندی اور نرمی کا انحصار موج کے حیطہ ارتعاش پر ہوتا ہے۔
  • آواز کی بلندی ڈیسیبلس میں ظاہر کی جاتی ہے۔
  • انسانی کان 10 سے 180 ڈیسیبلس حد کی آوزیں سن سکتا ہے۔
  • اگر آواز کی حدیں 50 سے 60 ڈیسیبلس ہوں تو اسے نارمل آواز کہا جا تا ہے۔
  • ایک عام آدمی 80 ڈیسیبلس کی حدت تک برداشت کر سکتا ہے۔
  • جیٹ انجن کی اڑان بھرتا ہے تو اس سے پیدا ہونے والی آواز کی حدت 120 ڈیسیبلس ہوتی ہے۔
  • ایک ہی امتداد اور بلندی (حدت) کے باوجود مختلف موسیقی کے آلات یا مختلف آوازوں میں فرق کرنے کی جو خصوصیت ہوتی ہے اسے کوالٹی کہا جاتا ہے۔
  • آواز کی کوالٹی کا انحصار پیدا ہونے والی آواز کی موجوں کے انداز پر ہوتا ہے۔
  • آواز کا انعکاس منعکس کرنے والی سطح پر منحصر ہوتاہے۔
  • سخت سطحیں آواز کو نرم سطحوں کے بمقابل بہتر طور پر منعکس کرتی ہیں۔
  • روشنی مسطح سطح پر بہتر انداز میں منعکس ہوتی ہیں جبکہ آواز مسطح اور کھردری سطح دونوں پر بہتر طور پر منعکس ہوتی ہے۔
  • آواز ہمیں تھوڑی دیر بعد سنائی دےگی ۔اس آواز کو گونج کہتے ہیں۔
  • گونج میں ابتدائی آواز اور گونج میں 0.1 سکنڈ کا وقفہ ہو۔
  • رفتار = طئے کردہ فاصلہ /گونج کا وقت
  • گونج سے پیدا ہونے والی آواز اصل آواز سے دھیمی ہوتی ہے۔
  • باز گشت اس وقت ہوگا جب منعکس آواز کی اصل موج پیدا ہونےکے 0.1 سکنڈ سے کم وقت میں پہنچے گی ۔چونکہ اصل موج اور منعکس موجوں کے مل جانے کا احتمال ہوتا ہے۔ہمیں ایک طویل آواز سنائ دیتی ہے۔
  • باز گشت (ہیلو۔۔۔۔۔۔۔ہیلووووووووو)
  • گونج ( ہیلو۔۔۔۔۔۔ہیلوہیلو ہیلو)
  • اسٹیستھو اسکوپ ‘شبعہ طب میں استعمال ہونے والا وہ آلہ ہے جس کی مدد سے اندرون جسم پیدا ہونے والی آوازیں سنی جاتی ہیں۔ یہہ آلہ خاص طور پر دل کی دھڑکن اور پھیپھڑوں کی میں پیدا ہونے والی آواز بڑھا کر پیش کرتا ہے۔
  • عام انسان کی سمعی حدود کم و بیش 20  ہرٹز تا 20000  ہرٹز  ہوتی ہے۔
  • بچے 30000 یا 30 کلو ہرٹز کی آوازیں سن سکتے ہیں۔
  • عمر رسیدہ اصحاب کے سمعی حدود 10 کلو ہرٹز 12کلو ہرٹز ہوتی ہے۔
  • 20 ہرٹز سے کم تعدد سے پیدا ہونے والی آوازیں زیریں سمعی آوازیں (Infra Sonic or Infra Sound)کہلاتی ہیں
  • 20 کلو ہرٹز سے اونچی ےتعدد والی آوازیں بالائے سمعی آوازیں (Ultra Sonic or Ultra Sound )کہلاتی ہیں۔
  • دھاتی سلاخوں وغیرہ میں سوراخ کرنے کے لئے بالائے سمعی ارتعاشات پیدا کئے جاتے ہیں۔ اس طریقہ کو ہارن (Horn)کہتے ہیں۔
  • الٹرا سونو گرافی ( Ultrasonography) وہ طریقہ عمل ہے جس میں جگر’مثانہ میں پتھر’رحم مادر میں جنین  کی افزائش کے سلسلہ میں مریض کے اعضاء سے عکس کاری کی جاتی ہے۔
  • سونار’ SONAR (Sound Navigation and Ranging )اس طریقہ میں بالائے سمعی موجوں کو منعکس کرتے ہوئے سمندر کی تہہ میں بعض اجسام کا تعین کیا جاتا ہے۔
  • سونار میں ایم ٹرانسمیٹر اور ڈیٹکٹر ہوتا ہے جہاز پر مشاہداتی مرکز سے 1000 کلو ہرٹز تعدد کی موجیں پانی میں ہر سمت بھیجی جاتی ہیں۔
  • فاصلہ کی پیمائش کا یہہ طریقہ  Echo Ranging کہلاتا ہے۔